دھڑا دھڑ لیے گئے قرضے کیا لوگوں کی جیبیں کاٹ کر ادا کیے جائیں گے؟
یہاں کچھ ٹویٹس منسلک کی جا رہی ہیں:
ہر حکومت جس طرح قرضے لیتی ہے، اس سے یہ باور ہوتا ہے کہ انھیں کوئی پروا نہیں، کیونکہ ان قرضوں کی ادائیگی کونسا ان کی جیب سے ہو گی۔
اس رویے کا کیا حل ہونا چاہیے؟ یہ ایک اہم سوال ہے۔
ایک بات تو یہ عیاں ہے کہ جب تک ذمے داری عائد نہیں کی جائے گی، ہر کوئی اسی طرح بغیر سوچے سمجھے قرض لیتا رہے گا۔
دوسرے یہ کہ ایک کارکردگی آڈٹ ہونا چاہیے، جس کا مقصد یہ دیکھنا اور بتانا ہو کہ کونسا قرض غیرضروری تھا، اور کونسا قرض ضروری تھا، اور جو ضروری تھا، اس میں سے قرض کی کتنی مقدار کہاں خرچ ہوئی۔ اور اس میں سے کتنی مقدار غیرضروری چیزوں پر خرچ ہوئی۔
تیسرے یہ کہ قرض کا جو حصہ غیرذمے داری سے غیرضروری چیزوں پر خرچ کیا گیا، اس کے ضمن میں ذمے داروں …
میزانیہ مالی سال 2019-20 – کچا چٹھا
The Gist of the Budget 2019-20
…