Defining Ashrafiya, Riyasati Ashrafiya and Danishwar Ashrafiya

Note: The following exchange took place in a WhatsApp group. The name of the objector is being withheld.

Objection by Someone:

Never understand this elite bashing. Are these old Marxists in new garb? Are we bashing success? Do we want communism?

Reply by KA:

Kindly pen down your (anti-) thesis and then anyone may counter it. I will do.

Objection by Someone:

Pen down what. I don’t fight ghosts. No one defines elite. They just talk of this socialist concept. Any one with money is elite

Reply by KA:

No, having money is not an essential feature of the Ashrafiya. Those who use word Elite may mean something else. In English, the equivalent of Ashrafiya is Aristocracy.

Objection by Someone:

Ok so what is elite capture. Where does it not exist.

Reply by KA:

In short, Ashrafiya was already there (subcontinent, monarchs, nabobs, etc). The state was already there. It …

اشرافیہ کی سیاست اور ’’پشتون تحفظ موومینٹ‘‘ کی سیاست

سیاسی قضیے: 15اپریل، 2018

اشرافیہ کی سیاست، بخشنے، عطا کرنے،  دینے اور دان کرنے سے عبارت ہے۔

جیسے روٹی، کپڑا اور مکان دینے کا نعرہ۔

یا پھر بلا تعطل بجلی کی فراہمی۔ یا جیسے کہ سڑکیں، پبلک ٹرانسپورٹ، وغیرہ۔

اور ایسی ہی دوسری چیزیں، جو وقت اور موقعے کی مناسبت سے اشرافی سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشور کا حصہ بنتی ہیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا سیاسی جماعتیں اور ان کے سربراہ یہ چیزیں لوگوں کو اپنے پیسے سے مہیا کرتے ہیں۔

اس کا صاف جواب ہے: قطعاً نہیں۔

خواہ یہ روٹی، کپڑا اور مکان ہو، یا بجلی، یا کوئی اور چیز۔ یہ تمام چیزیں لوگوں کو قیمتاً مہیا کی جاتی ہیں۔ اور نجی کاروباروں کی نسبت کہیں زیادہ مہنگی قیمت پر۔ اگر کوئی چیز کبھی ’’مفت‘‘ کہہ کر مہیا کی جاتی ہے، تو اس کی قیمت بھی لوگوں سے ٹیکس کی صورت میں وصول کی جا رہی ہوتی ہے۔…